۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
خاتمی

حوزہ / آیت اللہ خاتمی نے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کا عروج حکومتِ اسلامی کی تشکیل کے لئے منصوبہ بندی کرنا تھا کیونکہ دین کا ایک بڑا حصہ دینی حکومت کی روشنی میں ہی نافذ اور عالمگیر بن سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید احمد خاتمی نے تہران کی جامع مسجد غدیر میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے کہا: تاریخِ تشیع میں چار عظیم مناسبتیں موجود ہیں "بعثت، غدیر، عاشورا اور مہدویت"۔ یہ چار عظیم مناسبتیں ہیں جن پر گویا انسانوں کی تقدیر بندھ گئی ہے۔ مبعث، انسانیت کی عید ہے، غدیر، مبعث کو مکمل کرتی ہے اور عاشورا ان دونوں کو تکمیل کا نام ہے۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: قرآن کریم نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کے بارے میں فرمایا: "خدا نے آپ میں سے ہی نبی کو مبعوث کیا جو آپ کے امور کی تعلیم اور ان کی اصلاح کرنے والا تھا جبکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نزول سے پہلے تم لوگ صریح گمراہی میں تھے"۔ اس آیت کریمہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کو گمراہی سے نجات کی راہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

تہران کے عبوری امام جمعہ نے زمانۂ جاہلیت کی خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: جاہلیت کی پہلی خصوصیت اس کے قوانین تھے۔ زمانہ جاہلیت کے قوانین میں انسانی اقدار کا کوئی مطلب نہیں تھا جیسا کہ لڑکیوں کو زندہ دفن کرنا جو اس وقت کا ایک قانون تھا۔ اسلام ایسے دور میں نمودار ہوا اور اسلام نے آ کر اس جیسے غیر انسانی قوانین کی مخالفت کی۔

انہوں نے مزید کہا: اسلام نے عورت کی شخصیت کو زندہ کیا لیکن بدقسمتی سے آج ہم دنیا میں ایک نئی جہالت دیکھ رہے ہیں۔ آج عورت کے جسم کو دفن نہیں کیا جاتا لیکن آج مغربی معاشروں اور مغربی افکار میں عورت کے کردار اور اس کی شخصیت کو دفن کیا جا رہا ہے۔

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے مزید کہا: ایک اور جاہلانہ سوچ جو موجود ہے وہ یہ ہے کہ وہ بعض افراد اپنی مشکلات اور مسائل کو اسلام پر تھوپ دیتے ہیں۔ یہ سوچ بنیادی طور پر غلط ہے۔ آج ہر مشکل دراصل دین کے احکام پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ تاریخ سے ثابت ہے کہ ہم نے جب بھی اسلام پر عمل کیا تو ہم نے کامیابی حاصل کی اور جب بھی دین کے احکام کی خلاف ورزی کی تو مشکلات میں گرفتار ہوئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .